-
Saturday, 10 October 2020، 02:09 AM
خیبر صہیون تحقیقاتی ویب گاہ کے مطابق، قدس کی غاصب صہیونی ریاست نے اسرائیل، فلسطین اور دیگر عرب ریاستوں کے درمیان مشترکہ ثقافتی سرگرمیاں انجام دینے کی غرض سے حالیہ مہینوں اسرائیل سینما و ٹی وی اکیڈمی کی بنیاد ڈالی ہے جس کے ذریعے اسرائیل اپنی فلموں کو فلسطین اور دیگر عرب ریاستوں میں عام کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اسرائیل اس منصوبے کے تحت عرب فلمی ڈائریکٹروں کو اپنی طرف جذب کر رہا ہے تاکہ یہودیوں اور فلسطینیوں کے باہمی تعاون سے ایسی فلمیں بنائی جائیں جن میں اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے آپسی رہن سہن اور مشترکہ زندگی کی منظر کشی کی جائے اور دنیا کو یہ دکھانے کی کوشش کی جائے کہ فلسطین اور اسرائیل میں جنگ صرف سیاسی جنگ ہے اور عوام سب مل جل کر زندگی گزار رہے ہیں۔
صہیونیوں نے حالیہ سالوں عرب فلمی ڈائریکٹروں کی مدد سے عربوں کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھانے اور عر ریاستوں میں صہیونیت مخالف فلموں کے ذریعے اسرائیل کے خلاف پیدا ہونے والی معاندانہ فضا کو کم کرنے کی کوشش کی ہے۔ اسرائیل سینما کی دنیا میں اپنا اثر و رسوخ پیدا کر کے عرب فلمی ڈائریکٹروں کے ذریعے ہولوکاسٹ کے موضوع کو عام کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔