ایران کے مقابلے میں امریکہ کی تنہائی

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے ایٹمی معاہدے کے رکن ممالک کے طور پر مشترکہ بیان میں سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر 2231 کی مکمل پابندی پر زور دیا۔ ان ممالک نے یاددہانی کروائی کہ امریکہ آٹھ مئی 2018ء سے، مزید، ایٹمی معاہدے کا رکن نہیں ہے، لہذا امریکہ نے قراداد 2231 کے پیراگراف 11 کے تحت سلامتی کونسل کے رکن ممالک کے نام جو مبینہ مراسلہ ارسال کیا ہے، اس کا کوئی قانونی اثر نہیں ہے اور اس مراسلے یا اس کے نتیجے میں اثرات و نتائج کی بنیاد پر ہونے والا کوئی بھی اقدام غیر قانونی ہے۔
عالمی ذرائع ابلاغ نے امریکہ کی ان رسوا کن ناکامیوں کو وسیع کوریج دی اور انفعالیت اور ذلت و خفت پر کاربند ممالک اور ذرائع ابلاغ کے سوا، باقی تمام ممالک و ذرائع نے اتفاق رائے کے ساتھ سلامتی کونسل، اقوام متحدہ اور عالمی سطح پر امریکہ کی تنہائی اور خفت پر زور دیا۔ فارن پالیسی میگزین کی ویب گاہ نے بھی اپنے ایک تبصرے میں ایران کے خلاف بین الاقوامی پابندیوں کی واپسی اور اسنیپ بیک مکانزم ایکٹویشن کی طرف اشارہ کیا ہے اور ان امریکی کوششوں کو یکطرفہ اور تباہ شدہ کوششیں قرار دیا ہے اور لکھا ہے: "کسی بھی ملک نے اس سلسلے میں واشنگٹن کی پیروی نہیں کی اور یہ ایران پر زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کے لئے دنیا کے ممالک کو اپنے ساتھ ملانے کی دعوت میں ٹرمپ کی آخری شکست تھی۔
روسی خبر ایجنسی اسپوٹنک (sputnik) نے لکھا: ٹرمپ دو سال قبل ایٹمی معاہدے سے علیحدہ ہو چکا تھا چنانچہ اقوام متحدہ کی پابندیاں پلٹانے کے سلسلے میں امریکی حکومت کی کوششیں بے معنی ہیں اور ایران کے خلاف امریکہ کی زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی - جس سے ایران کا توڑنا مقصود تھا - پوری طرح ناکام ہوچکی ہے۔
ایسوشی ایٹڈ پریس کے سنیئر رپورٹر میتھیو لی (Matthew Lee) نے بھی اپنی یادداشت بعنوان:  "امریکہ کہتا ہے کہ ایران کے خلاف اقوام متحدہ کی تمام پابندیاں دوبارہ فعال کی گئی ہیں لیکن دنیا پوری، اونگ رہی ہے"، میں لکھا: دنیا کے ممالک - حتی کہ امریکہ کے یورپی حلیف - واشنگٹن کے اس دعوے کی مخالفت کرچکے ہیں کہ ایران پر اقوام متحدہ کی تمام تر پابندیوں کو پلٹا دیا گیا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بقلم: فرحت حسین مہدوی

آراء: (۰) کوئی رائے ابھی درج نہیں ہوئی
ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی