تحریک فلسطین کی کامیابی میں ایران کا کردار

خیبر صہیون تحقیقاتی ویب گاہ: مصری صدر جمہوریہ، انور السادات پہلے عرب حکمران تھے جنہوں نے “جنگ رمضان” کے عنوان شہرت پانے والی ۱۹۷۳ کی جنگ کے بعد، اسرائیل کے ساتھ سازباز کا راستہ اپنایا اور یہودی ریاست کو تسلیم کیا اور کیمپ ڈیویڈ نامی سازباز کی قرارداد منعقد کرکے جعلی ریاست کا مقابلہ کرنے اور فلسطین کی آزادی کے سلسلے میں عربی امت کی ناامیدی کے اسباب فراہم کئے۔
حضرت امام خمینی (قُدِّسَ سِرُّه) نے فلسطینی کاز اور امت اسلامی کے ساتھ اس خیانت و غداری کی بارہا مذمت فرمائی اور انورالسادات کی صلح کے سلسلے میں فرمایا:
“میں سنجیدگی کے ساتھ انور السادات کے اقدامات کی مذمت کرتا ہوں، سادات نے اسرائیل کے ساتھ صلح کی سازش قبول کرکے حقیقتاً امریکہ کی استعماری حکومت سے اپنی وابستگی کو مزید آشکار کردیا اور مصری قوم کو چاہئے کہ اس غدار کو اپنے ملک سے دور کردے اور امریکہ اور صہیونیت سے اپنے ملک کی وابستگی کے دھبے کو اپنے ملک کے ماتھے سے مٹا دے”۔
بے شک؛ ایران کے اسلامی انقلاب نے نہ صرف فلسطینی عوام کے اسلامی انقلاب میں اہم کردار ادا کیا ہے بلکہ عالم اسلام کی بیداری اور ہوشیاری میں بھی اس کا کردار ناقابل انکار ہے۔ ایران کا اسلامی انقلاب اسلام پسندی، استکبار کے خلاف جدوجہد اور اسلامی اقوام کے درمیان اسلامی حکومتوں کے قیام کے حوالے سے ایک مثالی نمونے میں تبدیل ہوچکا ہے۔ یہاں تک کہ مغربی کیمپ اور غیر جمہوری عرب ممالک کے سربراہان کے لئے ایک سنجیدہ چیلنج بن چکا ہے۔ وہ بخوبی اس حقیقت کا ادراک کرچکے ہیں کہ اتنے وسائل اور امکانات کے ہوتے ہوئے، عالم اسلام کی بیداری، مغربی دنیا اور غیر جمہوری عرب حکومتوں کے سربراہوں کے مفاد میں نہیں ہے۔ انقلاب اسلامی دینی تعلیمات کی طرف بازگشت، اپنی قوتوں پر بھروسہ کرنے، فلسطینی مجاہدین کی طرف سے اسلامی نظام کو نمونۂ عمل قرار دیئے جانے، دشمنوں کے خلاف جہاد کے لئے مسجد کو کمان کا اصل مرکز قرار دینے، اسلام کی بنیاد پر وحدت و یکجہتی اور جہادی تنظیموں کے قیام کے حوالے سے ملت فلسطین پر گہرے اثرات مرتب کرچکا ہے یہاں تک کہ انتفاضہ تحریک اسلامی انقلاب سے ملت فلسطین کی اثر پذیری کا ثمرہ ہے۔
فلسطینی بحران کا انتظام طویل عرصے تک عرب حکومتوں اور فلسطینی چھاپہ مار تنظیموں کے زعماء کے ہاتھ میں رہا لیکن وہ جاری قواعد میں کوئی تبدیلی نہ لا سکے۔
انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد، امام خمینی کی ہدایات اور راہنمائیوں کی روشنی میں ـ جو مسئلہ فلسطین کو اسلامی مزاحمت اور اسرائیل کے ساتھ سازباز سے اجتناب کے دریچے سے دیکھتے تھے ـ اس مسئلے میں عظیم تبدیلیاں رونما ہوئیں۔
لبنان میں حزب اللہ کی کامیابی امام خمینی کے تفکرات کے مرہون منت ہے۔ سید مقاومت، سید حسن نصراللہ کے مطابق “لبنان میں شروع اور متحرک ہونے والی مزاحمت کی بنیاد اور اساس، اپنی گہرائیوں، اپنی قوت، فعالیت اور سنجیدگی کے لحاظ سے امام خمینی کی طرف ہی پلٹتی ہے اور سنہ ۲۰۰۰ میں صہیونی ریاست کی لبنان سے غیر مشروط پسپائی، صہیونی ریاست پر ان کی اہم ترین کامیابی تھی جو کہ اسلام پسندوں کے ہاتھوں حاصل ہوئی۔
سنہ ۲۰۰۵ میں غزہ کی پٹی سے یہودی ریاست کی پسپائی بھی فلسطین کی اسلامی مزاحمت کے مرہون منت ہے جس نے اپنے اگلے مرحلے میں انتخابات میں کامیاب ہوکر فلسطینی حکومت کی باگ ڈور سنبھالی۔ اور انقلابی مشروعیت کے ساتھ انتخابی مشروعیت کو بھی حاصل کرچکے۔
یہ تمام تر عظیم تبدیلیاں امام خمینی کے افکار کے مرہون منت ہیں جنہوں نے انقلاب اسلامی اور جدوجہد کو فلسطین کی آزادی کی بنیاد قرار دیا اور علاقے میں اسلامی مزاحمت کو فروغ دیا۔
تحریک جہاد اسلامی کے شہید قائد ڈاکٹر فتحی شقاقی نے ایران کے اسلامی انقلاب اور فلسطینی جدوجہد پر اس کے اثرات کے بارے میں کہا ہے: “کوئی بھی چیز امام خمینی (قُدِّسَ سِرُّہ) کے انقلاب کی طرح ملت فلسطین کو متحرک نہ کرسکی، اور ان کے جذبات کو نہ ابھار سکی اور فلسطینی ملت کے دلوں میں امید کو زندہ نہ کرسکی۔ انقلاب اسلامی کے بعد ہم جاگ اٹھے اور سمجھ گئے کہ امریکہ اور اسرائیل کو بھی شکست دی جاسکتی ہے، ہم سمجھ گئے کہ دین اسلام کی تعلیمات کی رو سے معجزہ رقم کرسکتے ہیں اور اسی بنا پر فلسطین میں ہماری مجاہد قوم اسلامی انقلاب اور اسلامی جمہوریہ کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور امام خمینی کو تاریخ اسلام کے زندہ جاوید قائد سمجھتے ہیں”۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

  • ۝۝۝۝♥♥♥♥♥♥♥♥♥♥۝۝۝۝

    ۝۝۝۝♥♥♥♥♥♥♥♥♥♥۝۝۝۝

     

    هم میهن ارجمند! درود فراوان!

     با هدف توانمند سازی فرهنگ ملی و پاسداری از یکپارچگی ایران کهن

    "وب بر شاخسار سخن "

    هر ماه دو یادداشت ملی میهنی را به هموطنان عزیز پیشکش می کند.

    خواهشمنداست ضمن مطالعه، آن را به ده نفر از هم میهنان ارسال نمایید.

     

    آدرس ها:

     

    http://payam-ghanoun.ir/

    http://payam-chanoun.blogfa.com/

     

    [گل]

     

    ۝۝۝۝♥♥♥♥♥♥♥♥♥♥۝۝۝۝

    ۝۝۝۝♥♥♥♥♥♥♥♥♥♥۝۝۝۝

     

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی