-
Thursday, 10 September 2020، 01:13 AM
خیبر صہیون تحقیقاتی ویب گاہ: بن سلمان کی مکھیوں نے سوشل میڈیا پر ھیشٹیگ چلا کر صہیونی ریاست کے ساتھ صلح کے منصوبے کو فروغ دینا شروع کر دیا ہے۔
بن سلمان کی مکھیوں نے ان ھیشٹیگ میں فلسطین کے حامیوں کو اپنے حملوں کا نشانہ بنا کر فلسطنیوں پر قدر ناشناس اور ناشکرے ہونے کا الزام عائد کر دیا ہے۔
خلیج فارس کے سرکاری حلقوں کی حمایت سے اس منظم حملے میں، خاص طور پر سعودی عرب میں، فلسطینی مقاصد کے حوالے سے لوگوں کی حساسیت کو کم کرنے کے لئے تیز رفتار عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ اس بڑے پیمانے پر منصوبے کا مقصد فلسطینیوں کے حقوق، ان کی حرمت اور زمین کو فروخت کرنے کے لئے ایک خطرناک اور خوفناک اتحاد وجود میں لانا ہے۔ اس طریقہ کار کا سہارا لیتے ہوئے، وہ فلسطینی مسئلے میں عوام کی دلچسپی کو ختم کرنے اور فلسطینی عوام کے حقائق کی توہین کرنے یا تعلقات کو معمول پر لانے کی کسی بھی مزاحمت کو ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
بن سلمان: فلسطینی کاز ہماری ترجیح نہیں ہے
فلسطینی مقصد کی نابودی بن سلمان کے سیاسی مقاصد میں سے ایک ہے۔ انہوں نے بارہا کہا تھا کہ فلسطینی کاز سعودی حکومت کے لئے ترجیح نہیں ہے اور پچھلے دنوں کے واقعات نے یہ ثابت کردیا کہ فلسطینی کاز واقعی میں سعودی عرب کے نزدیک کسی اہمیت کا حامل نہیں ہے۔ اس ملک نے صہیونی طیاروں کے لیے امارات اور دیگر ممالک کی طرف رفت و آمد کرنے والی پروازوں کے لیے اپنا آسمان کھول دیا ہے۔ اس کے علاوہ ، انہوں نے فلسطینی رہنماؤں اور سربراہان کے لیے تہدید آمیز پیغامات بھی بھیجے ہیں۔
اعلی سطح کے ذرائع کے مطابق، بن سلمان نے حال ہی میں فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس کو فون کیا اور ان سے صہیونی حکومت کے ساتھ متحدہ عرب امارات کے تعلقات اور ان کے مابین ہونے والے معاہدے پر تنقید سے باز رہنے کی تاکید کی اور کہا کہ اس اقدام پر کسی بھی قسم کے اعتراض کو روکنا ہو گا۔
ذرائع نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ بن سلمان نے "عرب ممالک کے مابین تعلقات کو بہتر بنانے کا منصوبہ" کے عنوان سے ایک نیا سناریو تیار کیا ہے اور وہ اسے عرب امن منصوبے کی جگہ پیش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس نئے منصوبے پر بھرپور طریقے سے عمل کیا جارہا ہے اور اس میں فلسطین کو بھی شامل ہونا چاہئے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ مشترکہ عرب امریکی اور صیہونی منصوبہ - جسے سعودی عرب پیش کرے گا - پر مختلف جہتوں پر عمل کیا جائے گا اور اس پر عمل درآمد کے لئے وسیع اور گہری تحریکیں اور مشاورت کی جائے گی۔
چنانچہ ، بن سلمان کے الیکٹرانک حملے کے تیر کی نوک نے عرب دنیا میں سمجھوتے نامی منصوبے کے مخالفین کو نشانہ بنایا ہے۔ فلسطینی کاز کے خلاف تباہ کن سناریو کے حوالے سے لیک ہونے والی اطلاعات سے پتہ چلتا ہے کہ عرب دنیا، اسلامی مقدسات اور فلسطین کے حالات میں ایک عظیم تبدیلی آنے والی ہے۔ اس تمام منصوبوں اور سازشوں اور پروپیگنڈوں کا اصلی فائدہ نیتن یاہو اور ٹرمپ کو ہونے والا ہے تاکہ نیتن یاہو خود کو مالی بدعنوانیوں سے بچا سکیں اور ٹرمپ آنے والے انتخابات میں کامیابی حاصل کر سکیں۔ پھر آخر میں بن سلمان کو بادشاہت کا تاج پہنا ان کی زحمتوں کا صلہ دے سکیں۔