کتاب ’یہودی، دنیا اور پیسہ‘ کا اجمالی تعارف

خیبر صہیون تحقیقاتی ویب گاہ: یہودی قوم نے جب سے روئے زمین پر قدم رکھا ہے تب سے لے کر آج تک دو چیزوں سے اس قوم کی بے حد وابستگی دیکھی گئی ہے ایک پیسے سے اور دوسری اقتدار سے۔ یہودیوں نے طول تاریخ میں ان دو چیزوں کو حاصل کرنے کے لیے اپنی تمام طاقت صرف کی، گرم و سرد اسلحے کا استعمال کیا اور ہر اس حربے کو اپنانے کی کوشش کی جس کے ذریعے وہ پیسہ بٹور سکیں اور دنیا پر قبضہ حاصل کر سکیں، چاہے وہ حربہ دوسروں کے قتل و غارت کا ہو، یا من گھڑت واقعات اور قصوں کی تشہیر ہو۔ دنیا کو اپنی مرضی اور اپنے مفاد کے مطابق چلانا یا بالفاظ دیگر دنیا پر قبضہ کرنا ایک اہم ترین اور متنازع ترین موضوع ہے جو حالیہ سالوں یہودی محفلوں کا اصلی موضوع سخن بن چکا ہے۔
یہودی قوم کے اس بنیادی مقصد کے حوالے سے سیر حاصل مطالعہ کرنے کے لیے کتاب “یہودی، دنیا اور پیسہ” کا مطالعہ کرنا مناسب ہے جو ایک معروف فرانسیسی محقق اور اسکالر “جیک اٹالی ” (فرانسیسی نام : Jacques Attali) کے ذریعے صفحہ قرطاس پر لائی گئی ہے۔ موصوف نے علم اقتصادیات کے موضوع پر پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد چند ایک تحقیقی رسالے رقمطراز کئے جن کی طرف ذیل میں اشارہ کیا جاتا ہے:
Perspectives – The Complete Chronicle of the Express
History of modernity
For a positive economy
Candidates Answer!
جیک اٹالی کتاب “یہودی، دنیا اور پیسہ” میں یہودیوں کی پیسے اور دنیاوی اقتدار سے بے حد محبت کو بیان کرنے کے بعد پیسے اور دنیا پر قبضے کے درمیان گہرے تعلق کو اجاگر کرتے ہیں۔ اٹالی نے اس کتاب میں دنیا کی معیشت پر یہودیوں کے قبضے کو عالمی برادری کے لیے ایک چیلنج کے طور پر بیان کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ یہ قوم اپنی توانائی اور طاقت پر بھروسہ کرتے ہوئے پوری دنیا پر پیسے کے زور سے قبضہ کرنے کا قصد رکھتی ہے۔
کتاب ہٰذا میں جیک اٹالی مسلسل ان واقعات کا جائزہ لیتے ہیں جو یہودی قوم کے استحکام کا باعث بنے ہیں۔ انہوں نے یہودیوں کے ذریعے انجام پانے والے قتل و غارت کے واقعات کو بھی برملا کیا ہے۔
اٹالی نے اس کتاب میں یہودی قوم کی پیدائش کی تاریخ کو دو ہزار سال قبل مسیح قرار دیتے ہوئے اسے مورد بحث قرار دیا ہے اور بعد از آں، اقتدار کی خاطر سنہ ۷۰ء سے ۱۰۹۶ ء تک کے یہودیوں کی ہجرت کے واقعات اور حصول مال کے حوالے سے تلمود کے نظریات کا بھی جائزہ لیا ہے۔
 
اس کتاب کی اصلی زبان فرانسیسی ہے اور درج ذیل عناوین پر مشتمل ہے:
۔ قوم یہود کی پیدائش ۲۰۰۰ سال قبل مسیح سے ۷۰ عیسوی تک کہ جو شامل ہے سیم سے زر تک، مصر میں اسرائیل، زر سے سکے تک، مالداری سے فقیری تک جیسے موضوعات کو۔
۔ سنہ ۷۰ عیسوی سے ۱۰۹۶ء تک ہجرت کہ جو شامل ہے عیسائی اور یہودی مال و دولت کے مقابلے میں، تلمود اور پیسہ، بنی اسرائیل کے لیے نیا موقع، اسلام کا طلوع کے مانند موضوعات کو۔
۔ ۱۰۹۶ء سے ۱۷۸۹ء تک لاویان (Leviticus) کہ جو مشتمل ہے جانشین تجار، اٹھارہویں صدی میں قوموں کی زندگی اور موت، صنعتی انقلاب پر۔
۔ ۱۷۷۸ء سے ۱۹۴۵ء تک اعداد؛ عدد کا قانون اور صنعتی انقلاب کے شرکاء۔
۔ سنہ ۱۹۴۵ استثناء؛ اس حصے میں وطن سے باہر یہودی، ان کی سرزمینیں، کتاب مقدس اور مشرق سے مغرب کا سفر جسے موضوعات کو مورد بحث قرار دیا گیا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

آراء: (۰) کوئی رائے ابھی درج نہیں ہوئی
ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی