یوم قدس اور فلسطینی کاز کا ہمہ گیر دفاع

خیبر صہیون تحقیقاتی ویب گاہ: قدس اس وقت دو بنیادی موضوعات کے مقابلے پر ہے ایک مذہبی موضوع ہے اور دوسرا حقوقی موضوع ہے ۔اس کا حقوقی موضوع یہ ہے کہ یہ ایک غصب شدہ شہر ہے اور اقوام متحدہ کی قرار دادوں میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ قدس اور غصبی زمینوں سے اسرائیلی غاصبوں کو نکلنا چاہیے ۔لیکن مذہبی لحاظ سے قدس مسلمانوں کے لیے ایک علامتی شہر ہے اور اس کے ساتھ ہی عیسائیوں کے لیے بھی اور اس کو مطلق طور پر یہودیوں کا شہر نہیں قرار دیا جا سکتا ۔ وہ بھی ان یہودیوں کا کہ جن کی نظروں میں لالچ ہے ۔
قدس فلسطین کی نشانی اور علامت ہے اور جہان اسلام کے اتحاد کا محور ہے جب کہ یہودیوں نے اس شہر پر قبضہ کیا ہے اور اپنی جعلی حکومت کی بقاء کو اس پر قبضے کے باقی رہنے اور اس کو یہودی طرز پر تعمیر کرنے میں سمجھتے ہیں ۔ صہیونیوں نے بارہا تقریروں میں اعلان کیا ہے کہ اسرائیل قدس کے بغیر اور قدس اسرائیل کے بغیر بے معنی ہے ۔لیکن حقیقت یہ ہے کہ قدس شریف پہلے تو اسلام کے متعلق ہے اور مسلمانوں کے لیے مذہبی اور حیاتی اہمیت کا حامل ہے اس لیے کہ مسلمان دنیا قدس اور اس کے مذہبی مفہوم کے گرد جمع ہوتی ہے ۔اس بنا پر مسلمان بھی قدس کے سلسلے میں اپنے مذہبی اعتقادی اور دینی اصول سے صرف نظر نہیں کر سکتے اور نہ ہی کرنا چاہیے کہ ان کو بندھے ہاتھوں یہودیوں کے حوالے کر دیں تا کہ وہ جو چاہیں کریں چونکہ اگر یہودیوں کے اختیار میں چلا جائے تو وہ خود کو قدس یا فلسطین تک محدود نہیں رکھیں گے اس لیے کہ صہیونیوں کا منصوبہ قدس اور فلسطین تک محدود نہیں ہے بلکہ پورے مشرق وسطی کو شامل ہے ۔
ٹھیک اسی مسئلے اور قدس کی مسلمانوں کے لیے حساس اہمیت کو درک کرتے ہوئے امام (رہ ) اور آپ کی پاس کردہ حکومت نے انقلاب اسلامیء ایران کی ابتدا سے ہی مستضعفین اور خاص کر فلسطین کے عوام اور قدس شریف کے دفاع کو جمہوری اسلامی کے ایک اہم اور ناقابل تردید اصول کے طور پر مقرر فرما دیا تھا ۔اسی سلسلے میں ماہ مبارک رمضان کے آخری جمعے کو عالمی یوم قدس اور فلسطین کے کاز کے دفاع کا دن قرار دیا ۔ امام خمینی کی ماہ مبارک رمضان کے آخری جمعے کو عالمی یوم قدس کا نام دینے کی بے نظیر ایجاد نے دنیا والوں کو غافل کر دیا تھا ۔امام رہ نے اس عملی اقدام کے ذریعے صہیونی حکومت اور اس کے عربی اور مغربی حامیوں کو بتا دیا کہ اس کے بعد نہ قدس اور نہ فلسطین اور نہ ہی دنیا کا کوئی مظلوم تنہا ہے ۔

 

آراء: (۰) کوئی رائے ابھی درج نہیں ہوئی
ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی