کتاب “امریکہ میں یہودیوں کے اثر و رسوخ کے سلسلہ میں ان کہی باتیں” کا تعارف

ترجمہ سید نجیب الحسن زیدی

خیبر صہیون تحقیقاتی ویب گاہ: ’’میری بیداری :امریکہ میں یہودیوں کے اثر و رسوخ کے سلسلہ سے ان کہیں باتیں ‘‘ ڈیوڈ ارنسٹ ڈوکے David Ernest Duke”،، کے قلم سے سامنے آنے والی کتاب ہے ، امریکی معاشرے کو درون سے دیکھنے والے ایک قوم پرست سفید فام کی جانب سے لکھی جانے والی یہ کتاب ایک ایسا ماخذ ہے جس میں ایک گورے و قوم پرست مصنف کی جانب سے امریکی یہودیوں اور ہلوکاسٹ پر تنقیدی نظر کو پیش کیا گیا ہے ۔
اور اسی زاویہ نظر کے اعتبار سے اسکی اہمیت دو چنداں ہے کہ اسے ایک امریکہ ہی کے معاشرہ میں رہنے والے قوم پرست مصنف نے سپرد قرطاس کیا ہے۔
ڈیوڈ نے اس کتاب کی پہلی فصل میں مختصر طور پر اپنی بیو گرافی کو بیان کیا ہے اور اس بات کا اظہار کیا ہے کہ ’’ میں شدید طور پر ان لوگوں سے نفرت کرتا ہوں جو اپنی ایک مستقل سوچ نہیں رکھتے اور چلتی ہوا کے پیچھے ہو لیتے ہیں یا اور جیسا دیس ویسا بھیس کے مقولے پر عمل کرتے ہیں اور اسی بنیاد پر میں اپنے انقلابی عقائد کو پیش کر رہا ہوں جو کل کی دنیا میں ایک تبدیلی کا سبب بنیں گے‘‘
اس کتاب میں آگے چل کر ڈیوڈ نے یہودیوں کی حقیقت کو بیان کیا ہے خاص کر مصنف نے یہودیوں اور کمیونزم کے آپسی روابط کو بیان کرنے کی کوشش کی ہے، مصنف کا ماننا ہے کہ کمیونزم، نے یہودیت کے پیٹ سے جنم لیا ہے، اور وہ یہودیوں پر ہونے والی تنقید کی صورت حال کے پیش نظر لکھتے ہیں: ’’کوئی بھی اگر یہودیوں کی تاریخ ، یا انکے طرز عمل یا صہیونی سیاست پر معمولی اور چھوٹی سی بھی تنقید کرتا ہے تو اس پر ایک یلغار ہو جاتی ہے اور یہودی ستیزی کا لیبل اس پر چپکا دیا جاتا ہے، اسے بدنام کر دیا جاتا ہے جبکہ دوسری طرف امریکہ کی جانب سے سیاہ فاموں کے سلسلہ سے روا رکھے جانے والے دائمی، نادرست و غیر مناسب طرز عمل پر اگر کوئی تنقید کرتا ہے تو اسے امریکہ مخالف قرار نہیں دیا جاتا ہے، اگر کوئی ہسپانوی عدالت میں عقائد و افکار کی جستجو و تفتیش پر اعتراض کرتا ہے تو اسے عیسائیت یا اسپین کا مخالف قرار نہیں دیا جاتا ہے، ایسے میں سوال یہ ہے کہ یہودیت پر تنقید کو کیوں یہودیوں کے مخالفت کی صف میں لا کھڑا کیا جاتا ہے اور ہر تنقید کو مخالفت کا رنگ کیوں دیا جاتا ہے؟
کتاب کی تیسری فصل میں مصنف دنیا میں موجود یہودیوں کے افکار میں صہیونیت کے نفوذ کو بیان کرتے ہیں اور تورات کے اندر غلط ترجموں اور غلط مصادیق کے بیان کے ذریعہ تورات میں صہیونیوں کی تحریف پر اشارہ کرتے ہیں کہ کس طرح صہیونی فکر عام یہودیوں کے افکار میں تورات کے غلط مصادیق و غلط ترجموں کے ذریعہ اپنی جگہ بنا رہی ہے۔
 
پانچویں فصل میں امریکی ٹی وی چینلوں اور اخباروں بلکہ مجموعی طور پر میڈیا و ذرائع ابلاغ پر یہودیوں کے تسلط اور انکے قبضے کو بیان کرتے ہوئے مصنف اپنا عقیدہ اس بارے میں یوں بیان کرتے ہیں: ’’ یہودیوں نے سالہا سال تک ہالیوڈ کی فلم صنعت پر اپنا قبضہ جمائے رکھا اور جب ہالی وڈ کی ۱۰ ممتاز شخصیتوں کو اعزاز دیا گیا اور امریکہ کے اس دور کے صدر جمہوریہ کے سامنے جب اعزاز پانے والوں سے سوال ہوا کہ کیا وہ کمیونسٹ طرز فکر کے حامل ہیں تو ان ۱۰ میں سے نو لوگوں نے کہا کہ وہ یہودی ہیں ۔
اسی فصل میں مصنف آگے چل کر کہتے ہیں: ” میں نے جب امریکہ میں شائع ہونے والے مختلف مجلوں اور جرائد و میگزینوں نیز کتابوں کا جائزہ لیا تو مجھ پر یہ انکشاف ہوا کہ یہ سب کے سب یہودی مفادات کے سلسلہ سے سرگرم عمل ہیں اور انہیں کے مفاد کے لئے کام کرتے ہیں، انہیں کی مصلحت و انہیں کے مفاد کے بارے میں سوچتے اور فکر کرتے ہیں جیسے SCHNEIDER شیلڈنر جیسی فلم کے ہدایت کار اسٹیون اسپلبرگ Steven Spielberg جو کہ بالکل صراحت کے ساتھ صہیونی حکومت کی بھرپور تائید و حمایت کرتے ہیں۔
ڈیوڈ کا ماننا ہے کہ غیر اخلاقی و تاریخی فحش فلمیں جنکو کروڑوں لوگ دیکھتے ہیں یہودیوں کی ہدایت کاری میں اور انہیں کے سرمایہ سے سامنے آتی ہیں۔
بعد کی فصلوں میں ڈیوڈ یہودیوں کے امریکی سیاست میں نفوذ ، سامی رجحان کی مخالفت کی جڑوں، یہودیوں کے اتنظامی امور میں تسلط ، ہلوکاسٹ کے بارے میں تحقیق، اور یہودیت کی سربراہی میں پیچیدہ عجیب و غریب جنگ، جیسے موضوعات کو چھیڑتے ہیں۔
انجام کار کتاب کی آخری فصل میں بہت تفصیل سے یہودیوں کے دیگر اقوام پر برتری کے عقیدہ کی تشریح کرتے ہیں، اور انکی برتری کے عقیدے کے سلسلہ سے دلائل و شواہد کو پیش کرتے ہوئے اسکے اطراف و اکناف پر بحث کرتے ہیں نیز یہودیوں کے اس عقیدہ پر تبصرہ کرتے ہوئے اپنا تجزیہ پیش کرتے ہیں ۔

 

آراء: (۰) کوئی رائے ابھی درج نہیں ہوئی
ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی