‘آمنون اسحاق’ صہیونیت مخالف یہودی خاخام

خیبر صیہون ریسرچ سینٹر: آمنون اسحاق اسرائیل کے دار الحکومت تل آبیب کے غیر مذہبی خاندان میں پیدا ہوئے لیکن ۲۴ سال کی عمر میں مذہبی تعلیم حاصل کرنے کے بعد نہ صرف خود ایک مذہبی شخصیت ابھر کر سامنے آئے بلکہ عوام کو بھی دین و شریعت کی دعوت دینا شروع کر دیا۔
اسحاق اپنی شعلہ بیاں تقریروں اور دینی سرگرمیوں کی وجہ سے ایک یہودی خاخام جانے جاتے ہیں۔
انہوں نے اسرائیل کے اندر رہتے ہوئے بارہا اپنی تقریروں میں صہیونیزم کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
انہوں نے اپنی ایک تقریر میں اسرائیل اور امریکہ کے بارے میں کہا کہ اگر چہ امریکہ خود کو بہت بڑی طاقت سمجھتا ہے لیکن اس پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ دن بدن کمزور ہوتا جا رہا ہے اور آج امریکہ کی یہ صورتحال ہے کہ ہر کوئی امریکہ کے آگے سر اٹھا رہا ہے اور امریکہ اسے کچھ نہیں کر پا رہا۔
الصباح اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق، اسحاق نے امریکہ کے کمزور ہونے کی علامتوں کو گنواتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی کمزوری کی ایک علامت یہ ہے کہ ایران امریکہ کے مقابلے میں کھڑا ہے اور اسے کوئی اہمیت نہیں دیتا اور اسے شیطان بزرگ کے نام سے یاد کرتا ہے۔
اسحاق کا کہنا ہے کہ آج کی دنیا میں کوئی بھی امریکہ سے نہیں ڈرتا بلکہ یہ امریکہ ہے جو کوشش کر رہا ہے کہ بعض ملکوں پر پابندیاں لگا کر دنیا کی توجہ کو اپنی طرف موڑے۔

 

آراء: (۰) کوئی رائے ابھی درج نہیں ہوئی
ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی