-
Tuesday, 24 March 2020، 04:31 PM
خیبر صیہون ریسرچ سینٹر: سرد جنگ کا خاتمہ نہیں ہوا محض ایک وقفہ ایجاد ہوا، ایک نئی سرد جنگ جاری ہے جو پچھلی سرد جنگ سے زیادہ پیچیدہ ہے ،مزید بر آن اس میں پروپیگنڈہ، جاسوسی، شکنجہ ، دہشت و ٹرر ، مجازی فضا میں جاسوسی سائبری حملے اور نیابتی جنگ کا بھی اضافہ ہوا ہے۔
اگر ہم مستقبل سے روبرو ہونا چاہتے ہیں تو ضروری ہے کہ ماضی سے آگاہ ہوں جو تاریخ سے سبق نہیں لے گا وہ تاریخ کو دہرائے گا ، جاسوس کی تلاش و جستجو اور اسکا شکار نامی کتاب برطانیہ کی جاسوسی تنظیم MI5))، کے عالی رتبہ اہلکار پیٹر رایت کے دستاویز و ڈائری پر مشتمل ہے اور یہ ایک وہ ماخذ ہے جو اسرار جنگ کی حقیقت و واقعیت سے بہت نزدیک ہے ۔
اس کتاب کے اہم مباحث میں ایک ایک زبردست جاسوس کی ماھیت کی شناسائی ہے جو پانچویں مرد کے طور پر جانا جاتا ہے اور وافر دلائل و شواہد کی روشنی میں اس کے سلسلہ سے یہ انکشاف ہوتا ہے کہ یہ ایک بیرونی جاسوسی تنظیم کے حساس مرکز میں تھا جسے MI6)) کہا جاتا ہے اس پانچویں آدمی کا کام تھا سویت یونین کے لئیے معلومات و اطلاعات کے ذخیرہ کو بھیجے یہ اپنے اس کام میں ہوشیاری سے اس طرح لگا رہا کہ کبھی بھی کسی جال میں نہ پھنسا پیٹر رایت کے بقول اس نے پانچویں مرد کا تعاقب کر کے اس کی شناخت کر لی ہے اور یہ وہ ہے کہ جس کے سلسلہ سے خفیہ ایجنسیوں کے ماہرین اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ یہ شخص سویت یونین کا جاسوس تو ہرگز نہ تھا البتہ برطانیہ کی سیاست و اقتصاد پر حکومت کرنے والے صہیونی دہشت گرد مافیا کا برطانیہ کے جاسوسی ادارہ میں نمائندہ تھا ۔
اس کتاب کے پڑھنے والے محترم قاری کو ان عجیب حوادث و دلائل کو پڑھنے کا موقع ملے گا جسے اس کتاب کے مصنف نے ۲۰ سال کی جانفشانی کے بعد اس شخص کے جاسوس ہونے کو ثابت ہونے کے لئیے یکجا کیا ہے ، اور یہ وہ بات ہے جسکے سبب سالہا سال تک یہ کتاب برطانیہ میں ممنوع رہی ایسے ملک میں جہاں آزادی کا دعوی کیا جاتا ہے لیکن عمل کچھ اور کہتا ہے لیکن اب سوال یہ ہے کہ آخر کیا ہوا کہ یہ پانچواں مرد کبھی کسی کے جال میں نہ پھنس سکا اس کا جواب کتاب کو پڑھ کر ہی معلوم ہو سکتا ہے ۔