موساد کے خونی ہاتھ

خیبر صہیون تحقیقاتی ویب گاہ: شائد آپ نے تاحال موساد کے بارے میں کچھ نہیں سنا ہو گا۔ موساد وہی اسرائیل کی خفیہ ایجنسی کا نام ہے کہ جس کا اصلی کام، بین الاقوامی سطح پر جاسوسی کرنا ہے۔ دوسری جنگ عظیم کے بعد دسیوں ہزار جاسوس اپنے گھروں کو واپس پلٹے لیکن ان میں بہت سارے جاسوس ایسے بھی تھے جو اپنے ملکوں میں واپس جانے کے بجائے اپنے خیال کے مطابق ’’سرزمین موعود‘‘ کی طرف چلے گئے اور اسرائیل کے پہلے وزیر اعظم ’’بن گورون‘‘ کے حکم سے ان کی ہاگانا (Haganah) نامی فوج  میں شامل ہو گئے اور اسی فوج سے موساد گروہ تشکیل دیا گیا۔
یہودی ایجنسیوں کی رہنمائی میں کام کرنے والی فوج ہاگانا، کئی فوج مانند ٹولوں جیسے بیتار، ائرگون اور لحی وغیرہ کو وجود میں لانے کا باعث بنی کہ جنہوں نے ’’دریاسین‘‘ اور دو گاؤں ’’اللد‘‘ اور ’’الرملہ‘‘ میں جارحیت کی۔ حیفا میں بم بلاسٹ کروائے ’’ملک داؤود‘‘ نامی ہوٹل کو منہدم کیا۔ ان ٹولوں کے جرائم اس قدر بھیانک تھے کہ 1948 میں اسرائیل کی فوج جب یافا شہر میں داخل ہوئی تو فلسطینیوں نے اپنی جانوں کے خوف سے گھر بار چھوڑ دئے اور شہر سے بھاگ گئے۔ اور اس شہر پر صہیونیوں نے غاصبانہ کر لیا۔
قابل توجہ بات یہ ہے کہ موساد کے سابق رکن اور کتاب( by way of deception) کے رائٹر ’’وکٹر اسٹرفسکی‘‘ سے موساد کے ذریعے کئے جانے والے قتل عام کے بارے میں جب سوال کیا گیا تو انہوں نامہ نگاروں کو کوئی جواب نہیں دیا اور صرف اپنا استعفیٰ دے کر موساد کے وحشیانہ قتل سے اظہار نفرت کا اعلان کیا۔
تاہم موساد اسرائیلی حکومت کو سکیورٹی دینے کے بہانے، کئی افراد کے خون سے اپنے ہاتھ رنگین کر چکی ہے جن میں محمود المبوح، شیخ احمد یاسین، عبد العزیز رنتیسی، سعید صیام، جرمنی کے ہائنتز کروگ، ہربرتز کوکرز، محمود ہمشاری، ڈاکٹر یحیٰ المشاد، عماد مغنیہ اور فتحی شقاقی وغیرہ کا نام لیا جا سکتا ہے۔

آراء: (۰) کوئی رائے ابھی درج نہیں ہوئی
ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی