-
Friday, 21 February 2020، 03:53 PM
خیبر صہیون تحقیقاتی ویب گاہ: عراق میں اٹلی کے سابق سفیر نے کہا ہے کہ مغربی ایشیا میں ایران کے اسلامی انقلاب کو چالیس سال مکمل ہو چکے ہیں جبکہ اس کے خاتمے کی کوئی نشانی نظر نہیں آ رہی ہے۔
وہ مزاحمتی محاذ جس کا امریکہ مخالف ہے اور صہیونی ریاست جس کو اپنے لیے سب سے بڑا خطرہ سمجھتی ہے وہ ایران کی آئیڈیالوجی کے مطابق پروان چڑھ رہا ہے۔
ایران چونکہ کسی بھی قیمت پر مغربی طاقتوں کے آگے جھکنے کو تیار نہیں ہے اور اسرائیل- فلسطین کے درمیان صلح کے لیے امریکہ کے تجویز کردہ امن منصوبے کو تسلیم نہیں کر رہا ہے لہذا علاقے میں اس کا موقف اہم اثرات کا حامل ہے۔
امریکہ کے بدستور حکم سے جنرل سلیمانی کے قتل کے بعد ان کے تشییع جنازہ میں غیر قابل تصور جم غفیر کو دیکھ کر یہ کہا جا سکتا ہے کہ ایرانی قوم امریکہ کی اس خام خیالی سے کوسوں دور ہے کہ امریکہ ان کے لیے نجات دھندہ ہے۔