-
Wednesday, 19 February 2020، 10:07 PM
خیبر صہیون تحقیقاتی ویب گاہ: آیت اللہ دستغیب تیسرے شہید محراب اور انقلابی مجتہد ہیں کہ لوگ عام طور پر انہیں استاد اخلاق اور اخلاقی کتابوں جیسے قلب سلیم اور گناہان کبیرہ وغیرہ کے مولف ہونے کے عنوان سے پہچانتے ہیں۔
آپ کی سیاسی سرگرمیوں میں اسرائیل اور صہیونیت کے خلاف جد و جہد واضح و آشکار نظر آتی ہے۔ انقلاب اسلامی سے قبل، ایران کی جانب سے اسرائیل کو تسلیم کئے جانے پر آیت اللہ دستغیب نے پہلوی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا جس کی وجہ سے آپ کو گرفتار کر کے جیل میں بند کر دیا گیا۔ آپ کے اس عمل سے ہمیں دو پیغام ملتے ہیں؛ ایک یہ کہ کسی انسان کے اخلاقی اور معنی امور میں درجہ کمال تک پہچنے کا مطلب یہ ہرگز نہیں ہوتا کہ وہ سیاسی دنیا سے بے خبر ہو اور مسلمانوں کے مسائل کی نسبت آگاہی نہ رکھتا ہو۔ دوسرا یہ کہ پہلوی حکومت کس قدر غیروں خصوصا اسرائیل کی غلام تھی کہ صہیونی ریاست پر معمولی اعتراض برداشت کرنے کی توانائی نہیں رکھتی تھی اور اعتراض کرنے والوں کے ساتھ سختی سے پیش آتی تھی۔ (۱)
۱۔ یاران امام به روایت اسناد ساواک، ج ۱۰، ص ۱۱۸، ۱۴۶، ۲۴۸-۲۵۸، ۵۹۰-۶۳۱.
خیبر صہیون تحقیقاتی ویب گاہ