فلسطین کے پیکر پر سعودی عرب کا پہلا زہر آلود خنجر

 

جن بہانوں کو لے کر متحدہ عرب امارات غاصب صہیونی ریاست کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے لیے آگے بڑھا انہیں بہانوں کو لے کر سعودی عرب نے فلسطین کے پیکر پر پہلا زہر آلود خنجر گھونپ دیا ہے۔  
سعودی عرب کی فضا سے عبور کر کے پہلا اسرائیلی طیارہ جب ابوظہبی ایئرپورٹ پر پہنچا تو اس کے کچھ ہی گھنٹوں کے بعد ریاض حکومت نے اس بات پر رضامندی کا اظہار کر دیا کہ اسرائیل اور عرب امارات اپنی پروازوں کے لیے سعودی فضا کا استعمال کر سکتے ہیں۔
سعودی عرب سے متحدہ عرب امارات جانے والی "اسرائیل" سمیت تمام پروازوں کی منظوری کے بارے میں سعودی عرب کا یہ پہلا باضابطہ اعلان ہے اور یہ پروازیں درحقیقیت متحدہ عرب امارات اور صہیونی حکومت کے مابین تعلقات کو معمول پر لائے جانے کا عملی اقدام ہیں۔
سعودی وزیر خارجہ "فیصل بن فرحان"  نے اس اقدام کا جواز پیش کرتے ہوئے کہا: "مسئلہ فلسطین کے بارے میں سعودی عرب کا موقف اسرائیل اور عرب امارات کے مابین پراوزوں کے عبور کی اجازت دینے سے تبدیل نہیں ہو گا"۔  بن فرحان نے مزید کہا ہے کہ سعودی عرب ایئر لائنز کی عمومی تنظیم نے متحدہ عرب امارات کی ایئر لائنز کی درخواست پر اتفاق کرتے ہوئے سعودی آسمان سے متحدہ عرب امارات کی تمام ممالک کے لئے پروازوں کی منظوری جاری کر دی گئی ہے۔
ابوظہبی اور تل ابیب کے مابین تعلقات کو معمول پر لانے کا ذکر کرتے ہوئے، جسے فلسطینیوں اور اسلامی ممالک نے فلسطینی کاز اور اسلامی امت کی پشت پر خنجر گھوپنے سے تعبیر کیا ہے، سعودی وزیر نے کہا: " ایک پائیدار اور انصاف پسند عرب امن منصوبے کے قیام کے عمل میں تمام کوششیں قابل قدر ہیں۔"
دوسری جانب بحران سے دوچار قابض حکومت اسرائیل کے وزیر اعظم بینجمن نیتن یاھو نے ایک ویڈیو میں سعودی فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے اور اس کی تعریف کی ہے۔ ویڈیو میں، نیتن یاھو نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی طیاروں کو متحدہ عرب امارات کے لئے براہ راست پرواز کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
نیتن یاہو نے اس کے بعد ٹویٹر پر لکھا: "ایک اور بڑی کامیابی حاصل ہوئی ہے اور وہ یہ ہے کہ اسرائیل سے ابوظہبی اور دبئی کے لئے اسرائیل کی تمام پروازوں کے علاوہ دیگر ان ممالک کی پروازوں کی آمد و رفت کا راستہ ہموار ہوا ہے جو اسرائیل سے تعلقات رکھتے ہیں۔ ۔ "اس کامیابی سے پروازوں کی لاگت اور وقت میں کمی آئے گی، اور سیاحت میں نمایاں اضافہ ہوگا اور ہماری معیشت کو تقویت ملے گی۔ "
اس معاہدے کا اصلی مزہ تو صہیونی ریاست اور مجرم اسرائیلی ہی چھکیں گے اور فلسطین کے مظلوم عوام اور امت مسلمہ کو تو صرف نقصان ہی اٹھانا پڑے گا۔

آخر میں یہ کہنا بھی مناسب ہو گا کہ سعودی عرب کا اسرائیلی طیاروں کو اپنی فضا سے اڑان بھرنے کی اجازت دینے پر مبنی فیصلہ اس وقت سامنے آیا جب امریکی صدر کے داماد اور سینئر مشیر جیرڈ کشنر نے سعودی عرب کی فضا سے امریکی اور اسرائیلی پروازوں کے عبور کی اجازت کا شکریہ ادا کیا۔ کشنر نے مزید کہا کہ اسرائیل اور عرب ممالک کے درمیان امن معاہدے پر آئندہ مہینوں دستخط کئے جائیں گے۔  

 

آراء: (۰) کوئی رائے ابھی درج نہیں ہوئی
ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی