عراق اور شام میں داعش “بھڑوں کا گھونسلا” نامی آپریشن کی پیداوار

خیبر صہیون تحقیقاتی ویب گاہ: افسوسناک ہوگی یہ بات ان کے لئے جنہوں نے گذشتہ سات سالہ عرصے میں داعش کے لئے سب کچھ کیا، اور اس کے لئے نعرے لگائے، اس کی حمایت کی اور اس کو  اسلام کی نمائندہ تنظیم گردانا، کیونکہ داعش اسلام کی نمائندہ تنظیم نہیں بلکہ امریکی، برطانوی اور یہودی خفیہ ایجنسیوں کی پیداوار تھی۔
جب بھی کہیں ان کی شکست کی خبر آئی بالخصوص جنوبی ایشیا میں صف ماتم بچھ گئی اور داعش مار قوتوں پر اسلام دشمنی کے الزامات لگائے گئے، جبکہ داعش اسلام کی نمائندہ تنظیم نہیں تھی لیکن اگر پھر بھی یہ لوگ اس کو اسلام سے جوڑتے ہیں تو پھر انہیں اپنے “اسلام” کا جائزہ لینا ہوگا۔۔۔۔ کیونکہ شک نہیں ہے کہ امریکہ، برطانیہ اور یہودی ریاست نے بھی اس کو اسلامی ریاست کا نام دیا تھا یا یوں کہئے کہ انھوں نے “اسلام کی نئی تعریف” نکالی تھی اور بےشک داعش کی حقیقت جان کر بھی اس کو اسلامی تنظیم قرار دینے والے اسی اسلام کے تابع ہونگے جو “بھڑوں کا گھونسلا” نامی کاروائی سے برآمد ہوا تھا۔ شیطان یقینا خدا اور رسول کا نام لے کر اور ان کے احکامات کے نفاذ یا ان کی خوشنودی کے حصول پر زور دے کر مسلمانوں کے دلوں میں وسوسہ انگیزی کرتا ہے۔
ایڈورڈ اسنوڈن (Edward Snowden) (1) کو کون نہیں جانتا جس نے امریکہ کی بہت ساری خفیہ دستاویزات شائع کردیں اور اس کی خفیہ نگرانیوں اور ریشہ دوانیوں سے پردہ اٹھایا۔ اسی جناب اسنوڈن نے ۲۰۱۴ع‍ میں این ایس اے ((National Security Agency) کی وہ دستاویز بھی شائع کردی جس سے ثابت ہوا کہ داعش کو یہود و نصاری (امریکہ اور اسرائیل) نے بنایا تھا۔
ڈیریک سانگ (Derek Tsang) ایک رپورٹ کے ضمن میں اسنوڈن کے انکشافات کی طرف اشارہ کیا ہے اور لکھا ہے: ایڈورڈ اسنوڈن نے این ایس اے کی دستاویز فاش کی ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان کے بقول “عراق اور شام کی اسلامی حکومت” (داعش) کو امریکہ اور اسرائیل (یہودی ریاست) نے تشکیل دیا ہے۔
اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ “حیرت کی بات نہیں ہے کہ دیکھا جائے کہ اسنوڈن کا نام اس مشہور تصور سے جوڑا جائے کہ امریکہ اور یہودی ریاست نے داعش کی تخلیق کی ہے۔ ۱۶ جولائی ۲۰۱۴ع‍ کو بحرین کے گلف ڈیلی نیوز نے رپورٹ دی کہ ایڈورڈ اسنوڈن نے فاش کیا ہے کہ برطانوی اور امریکی خفیہ ایجنسیوں اور اسرائیلی موساد نے مل کر کام کیا اور مل کر داعش کی بنیاد رکھی۔ اس کاروائی کا نام ان کے کہنے کے مطابق “بھڑوں کا گھونسلا” “Hornet’s Nest” تھا۔ اور حال ہی میں ۱۸ا اگست ۲۰۱۸ع‍ کو فلسطینی اتھارٹی نے اصرار کیا ہے کہ داعش نے امریکہ اور اسرائیل کی صہیونی سازش سے جنم لیا ہے۔ اسی اثناء میں امریکہ نے [بظاہر] عراق میں داعش پر ایک ہفتے سے مسلسل بمباری کرتا رہا ہے اور یہ رویہ اس دعوے کے ساتھ زیادہ ہم آہنگ نہیں ہے۔
لکھاری نے ان معلومات کو محض الزام قرار دیا ہے اور اوباما کی ہدایت پر ابوبکر البغدادی کی رہائی کو بھی جھٹلایا ہے لیکن حقیقت آج ۲۰۱۴ کی طرح غبارآلود نہیں ہے، ہلیری کلنٹن کی کتاب “ہارڈ چوائسز” (Hard Choices) 2014ع‍ میں شائع ہوئی تھی جس میں انھوں نے اعتراف کیا تھا کہ داعش کو منوانے کے لئے انہیں ۱۲۰ ممالک کے دورے کرنا پڑے ہیں؛ سنہ ۲۰۱۶ع‍ میں انتخابات انجام پائے ہیں، جس میں ٹرمپ نے ہلیری کلنٹن کو طعنے دیتے ہوئے کہا تھا کہ “آپ کے صدر بارک اوباما نے داعش کو تخلیق کیا ہے” اور ۲۰۱۷ع‍ اور ۲۰۱۸ع‍ میں داعش کے ہزاروں درندوں کو عراق اور شام سے اکٹھا کرکے نجات دلا کر، لیبیا، افغانستان اور یمن پہنچایا اور جنگ کے دوران بھی امریکی طیاروں اور ہیلی کاپٹروں نے داعش کو امداد پہنچائی؛ داعشیوں کو یہودی ریاست کے ہسپتالوں میں علاج معالجے کی سہولتیں بہم پہنچائی گئیں اور دنیا نے یہ سب دیکھ لیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۱۔ ایڈورڈ جوزف اسنوڈن (Edward Joseph Snowden) (21 جون، ۱۹۸۳ ء) سابق مرکزی انٹیلیجنس ایجنسی (سی آئی اے) کے ملازم اور ریاستہائے متحدہ کی حکومت کے سابق ٹھیکیدار ہیں جنہوں نے ۲۰۱۳ میں قومی سلامتی ایجنسی (National Security Agency [NSA]) کی انتہائی خفیہ معلومات کو فاش کردیا۔
ان کے انکشافات نے متعدد عالمی نگرانیوں کے پروگراموں کو طشت از بام کیا جن میں بہت سے پروگراموں پر کام کی ذمہ داری این ایس اے نیز خفیہ اداروں کے “پنج چشمی اتحاد” (Five Eyes Intelligence Alliance) کے پاس تھی جن کو مختلف ٹیلی مواصلات کمپنیوں اور یورپی حکومتوں کا تعاون حاصل تھا۔ سنہ ۲۰۱۳ع‍ میں اسنوڈن کو این ایس نے اپنے ٹھیکہ دار بوز ایلن ہیملٹن (Booz Allen Hamilton) نے بھرتی کیا جبکہ اس سے قبل وہ ڈیل (Dell) اور سی آئی میں کام کرتے رہے تھے۔ وہ ۲۰ مئی کو ہاوائی میں این ایس اے کے دفتر سے نکل کر ہانگ کانگ پہنچے۔ جون میں گلین گرینوالڈ (Glenn Greenwald)، لارا پوئٹراس (Laura Poitras) اور ایوان مک اسکیل (Ewen MacAskill) نامی صحافیوں سے مل کر ہزاروں خفیہ دستاویزات ان کے حوالے کردیں۔ گارڈین اور واشنگٹن پوسٹ میں اسنوڈن کا فاش کردہ کچھ مواد شائع ہونے کے بعد انہیں بین الاقوامی شہرت ملی اور زیادہ تر خفیہ دستاویزات نیویارک ٹائمز اور جرمن اخبار “‘دیر اسپیگل” (Der Spiegel) نے شائع کردیں۔
بقلم فرحت حسین مہدوی

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

 

آراء: (۰) کوئی رائے ابھی درج نہیں ہوئی
ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی