یہودیوں کے کل اور آج کے مظالم کا سبب کیا ہے؟

خیبر صہیون تحقیقاتی ویب گاہ کے مطابق، قرآن میں یہودیوں کے کھوکھلے خیالات اور بےبنیاد نعروں کی طرف اشارے ہوئے ہیں۔ وہ کہتے تھے: ہم اعلی نسل سے تعلق رکھتے ہیں اور اللہ کے چہیتے ہیں اور قیامت کو جہنم کی آگ ہمیں چند گنے چنے دنوں کے سوا، چھو تک نہیں سکے گی۔
استاد محسن قرائتی نےسورہ آل عمران کی آیت ۲۳ کے آخری الفاظ اور پوری آیت ۲۴ کی تفسیر میں نہایت عمدہ نکات بیان کئے ہیں:
آیت کریمہ:
“ذَلِکَ بِأَنَّهُمْ قَالُواْ لَن تَمَسَّنَا النَّارُ إِلاَّ أَیَّاماً مَّعْدُودَاتٍ وَغَرَّهُمْ فِی دِینِهِم مَّا کَانُواْ یَفْتَرُونَ”۔
ترجمہ: (اللہ کے حکم سے پھیرنے کا) سبب یہ تھا کہ اہل کتاب نے کہا: کبھی بھی دوزخ کی آگ ہمیں نہیں چھوئے گی سوا گنتی کے دنوں کے، اور ان گڑھی باتوں نے (اور بےبنیاد وہمیات) نے انہیں اپنے دین کے بارے میں دھوکے میں رکھا ہے۔
*نکتے:
قرآن میں یہودیوں کے کھوکھلے خیالات اور بےبنیاد نعروں کی طرف اشارے ہوئے ہیں۔ وہ کہتے تھے: ہم اعلی نسل سے تعلق رکھتے ہیں اور اللہ کے چہیتے ہیں اور قیامت کو چالیس ایام کے سوا ـ جب ہمارے اجداد نے بچھڑے کی پوجا کی تھی ـ ہمیں کسی گناہ، کسی قسم کے عذاب کا سامنا نہیں ہوگا۔ اور ان ہی خیالات اور وہمیات نے انہیں غرور اور دھوکے میں رکھا اور وہ گمراہ ہوگئے۔ آج بھی اسرائیل نامی ریاست بھی یہود کی نسلی برتری کی قائل ہے اور اس وہم کو عملی جامہ پہنا کر اپنی نسلی برتری کے اثبات کے لئے کسی بھی جرم و ظلم اور درندگی و خونخواری سے اجتناب نہیں کرتی۔
* پیغامات
۱- إعراض کا سرجشمہ خرافات، بےبنیاد تصورات اور خرافات ہیں: “وَهُم مُّعْرِضُونَ ذَلِکَ بِأَنَّهُمْ ۔۔۔” (اور وہ منہ پھیر کر پلٹ جاتے ہیں، اور اس کا سبب یہ تھا کہ یقینا وہ ۔۔)
۲- بےجا حساسِ برتری ـ خواہ دین کے لحاظ سے خواہ نسل کے لحاظ سے ـ ممنوع اور مذموم ہے۔ “لَن تَمَسَّنَا النَّارُ إِلاَّ ۔۔۔”
۳۔ کیفر کردار اور اپنے گناہوں کی سزا سے محفوظ ہونے کا احساس گمراہی کا سبب بنتا ہے۔ “وَغَرَّهُمْ فِی دِینِهِم ۔۔۔”
۴۔ یہودی قیامت اور دوزخ کو مانتے تھے اور اپنے گناہ کا اعتراف کرتے تھے۔ “لَن تَمَسَّنَا النَّارُ إِلاَّ أَیَّاماً مَّعْدُودَاتٍ۔۔۔”
۵۔ اللہ کی درگاہ میں سب ایک جیسے اور یکسان ہیں اور کسی کو برتری حاصل نہیں ہے۔ ” فَکَیْفَ إِذَا جَمَعْنَاهُمْ لِیَوْمٍ لاَّ رَیْبَ فِیهِ وَوُفِّیَتْ کُلُّ نَفْسٍ مَّا کَسَبَتْ وَهُمْ لاَ یُظْلَمُونَ” (۱)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ترجمہ: فرحت حسین مہدوی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
http://hawzahnews.com/detail/News/465184
۔۔۔۔۔۔۔۔
۱۔ آیت ۲۵؛ ترجمہ: اس کے بعد کیا ہو گا اس وقت جب ہم انہیں اکٹھا کریں گے اس دن کے لیے جس میں کوئی شبہ نہیں اور ہر ایک کو جو کچھ اس نے کمایا ہے پورا پورا ادا کر دیا جائے گا اور ان پر کچھ بھی ظلم نہیں ہو گا۔

 

آراء: (۰) کوئی رائے ابھی درج نہیں ہوئی
ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی