-
Sunday, 31 May 2020، 08:52 PM
خیبر صہیون تحقیقاتی ویب گاہ: یہودیوں کی مقدس کتاب تلمود میں غیر یہودیوں کے سلسلے میں یوں لکھا ہوا ہے:
یہودیوں کی روحیں غیروں کی روحوں سے افضل ہیں۔ اس لیے کہ یہودیوں کی روحیں خداوند عالم کا جزء ہیں اسی طرح جس طرح بیٹا باپ کا جزء ہوتا ہے۔ یہودیوں کی روحیں خدا کے نزدیک سب سے زیادہ محبوب ہیں اس لیے کہ غیروں کی روحیں شیطانی اور حیوانات کی ارواح کے مانند ہیں۔
غیر یہودی کا نطفہ بقیہ حیوانات کے نطفہ کی طرح ہے۔
بہشت یہودیوں سے مخصوص ہے اور ان کے علاوہ کوئی بھی اس میں داخل نہیں ہو سکتا لیکن عیسائیوں اور مسلمانوں کا ٹھکانہ جہنم ہے گریہ و زاری کے علاوہ ان لوگوں کے نصیب میں کچھ بھی نہیں ہے اس لیے کہ اس کی زمین بہت زیادہ تاریک اور بدبودار مٹی کی ہے۔
کوئی پیغمبر مسیح کے نام سے مبعوث نہیں ہوا ہے اور جب تک اشرار (غیر یہودی) کا خاتمہ نہیں ہو جاتا اس وقت تک مسیح ظہور نہیں کرے گا، جب وہ آئے گا تو زمین سے روٹی کا خمیر اور ریشمی لباس اگیں گے یہ وہ موقع ہو گا جب یہودیوں کا تسلط اور بادشاہی ان کو واپس ملے گی اور تمام اقوام و ملل مسیح کی خدمت کریں گی اس وقت ہر یہودی کے پاس دو ہزار آٹھ سو غلام ہوں گے۔
واضح رہے کہ توریت اور عہد عتیق میں جناب عیسی(ع) کے مبعوث ہونے کی بشارت دی گئی ہے لیکن تلمود اس بات کی قائل ہیں کہ ابھی تک عیسی مسیح نام کا کوئی نبی مبعوث نہیں ہوا وہ اس وقت مبعوث ہو گا جب کرہ ارض پر یہودی مسلط ہو جائیں گے۔ لہذا صہیونیوں کی بھر پور تلاش و کوشش یہ ہے کہ وہ پوری دنیا پر قبضہ جما کر دیگر تمام انسانوں کو تہہ تیغ کر دیں۔
تلمود میں اسرائیلی خدا کے نزدیک ملائکہ سے زیادہ محبوب اور معتبر ہیں۔ اگر غیر یہودی، یہودی کو مارے تو ایسے ہے جیسے اس نے عزت الہیہ کے ساتھ جسارت کی ہو اور ایسے شخص کی سزا موت کے علاوہ کچھ اور نہیں ہو سکتی لہذا اس کو قتل کر دینا چاہیے۔
اگر یہودی نہ ہوتے تو زمین سے برکتیں اٹھا لی جاتیں سورج نہ نکلتا اور نہ آسمان سے پانی برستا!۔ جس طرح انسان حیوانوں پر فضیلت رکھتا ہے اسی طرح یہودی دوسری اقوام پر فضیلت رکھتے ہیں۔
غیر یہودی کا نطفہ گھوڑے کے نطفہ کی طرح ہے۔
اجنبی (غیر یہودی) کتوں کی طرح ہیں ان کے لیے کوئی عید نہیں ہے اس لیے کہ عید کتوں اور اجنبیوں کے لیے خلق ہی نہیں ہوئی ہے۔
کتا غیر یہودیوں سے زیادہ با فضیلت ہے اس لیے کہ عید کے موقعوں پر کتے کو روٹی اور گوشت دیا جانا چاہیے لیکن اجنبیوں کو روٹی دینا حرام ہے۔
اجنبیوں کے درمیان کسی طرح کی کوئی رشتہ داری نہیں ہے۔ کیا گدھوں کے خاندان اور نسل میں کسی طرح کی قرابت اور رشتہ داری کا وجود ہے؟
اجنبی (غیر یہودی) خدا کے دشمن ہیں اور سور کی طرح ان کو قتل کر ڈالنا مباح ہے۔
اجنبی یہودیوں کی خدمت کرنے کے لیے انسان کی صورت میں خلق ہوئے ہیں۔
غیر یہودیوں کو دھوکا دینا اور ان کے ساتھ فریب دہی کرنا منع نہیں ہے۔
کفار (غیر یہودیوں) کو سلام کرنا برا نہیں ہے اس شرط کے ساتھ کہ در پردہ اس کا مضحکہ اڑائے۔
چونکہ یہودی عزت الہیہ کے ساتھ مساوات رکھتے ہیں لہذا دنیا اور مافیہا ان کی ملکیت ہے اور ان کو حق ہے کہ وہ جس چیز پر چاہیں تصرف کریں۔
یہودی کے اموال کی چوری حرام ہے لیکن غیر یہودی کی کوئی بھی چیز چرائی جا سکتی ہے اس لیے کہ دوسروں کا مال سمندر کی ریت کی طرح ہے جو پہلے اس پر ہاتھ رکھ دے وہی اس کا مالک ہے۔
یہودی شوہر دار عورتوں کی طرح ہیں جس طرح عورت گھر میں آرام کرتی ہے اور گھر کے باہر کے امور میں شوہر کے ساتھ شریک ہوئے بغیر اس کے اخراجات برداشت کرتا ہے اسی طرح یہودی بھی آرام کرتا ہے دوسروں کو چاہیے کہ اس کے لئے روزی فراہم کریں۔
منبع:
۱۔ التل عبداله ، خطرالیهودیة العالمیة علی الاسلام و المسیحیة ، قاهره ۱۹۶۹ .
۲۔ رزوق اسعد ، التلمود و الصهیونیة ، بیروت ، ۱۹۷۰ .
۳۔ روهلنج ، اوگسٹ ، الکتر الموصود فی قواعد التلمود ، (مترجم) قاهره ۱۸۹۹ .
۴۔ نصرا… ، محمد غزه ، الیهودی علی حسب التلمود ، بیروت ۱۹۷۰ .
۵۔ http://palpedia.maarefefelestin.com